Current Affairs

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آرسی)، ہند نے اتر پردیش کے کانپور میڈیکل کالج میں ایک مریض کو لاوارث چھوڑ دینے کے باعث ہلاکت اور اسپتال و پولیس کی مبینہ بدانتظامی کی خبروں پر از خود نوٹس لیا

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آرسی)، ہند نے اتر پردیش کے کانپور میڈیکل کالج میں ایک مریض کو لاوارث چھوڑ دینے کے باعث ہلاکت اور اسپتال و پولیس کی مبینہ بدانتظامی کی خبروں پر از خود نوٹس لیا

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)، ہند نے ایک میڈیا رپورٹ پر از خود نوٹس لیا ہے، جس کے مطابق 9 اگست 2025 کو اتر پردیش کے کانپور میڈیکل کالج میں مبینہ طور پر اسپتال اور پولیس اہلکاروں کی بدانتظامی کے باعث 25 سالہ مریض کو بروقت اور مناسب علاج نہ ملنے کے باعث اُس کی موت واقع ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق دو افراد اُسے تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کر کے چلے گئے اور مریض بے ہوشی کی حالت میں تھا۔

رپورٹس کے مطابق، ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے مریض کی حالت دیکھتے ہوئے اُسے دوسرے اسپتال ریفر کر دیا، لیکن چونکہ اُس کے ساتھ کوئی تیمار دار موجود نہیں تھا، اس لیے مقامی تھانے کو پیغام بھیجا گیا کہ ایک پولیس اہلکار کو اُس کے ساتھ بھیجا جائے۔ تاہم، پولیس اسکورٹ تقریباً 6 سے 7 گھنٹے تک اسپتال نہیں پہنچا اور اسی دوران مریض کی موت واقع ہو گئی۔مزید یہ کہ متاثرہ شخص کی لاش کئی گھنٹوں تک وارڈ میں ہی پڑی رہی، یہاں تک کہ اس سے بدبو آنے لگی، جس کے باعث دیگر مریضوں کو وارڈ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ بعد ازاں لاش کو مردہ خانے منتقل کیا گیا۔

کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ اگر میڈیا رپورٹ میں بیان کردہ حقائق درست ہیں، تو یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے دائرے میں آتا ہے۔ لہٰذا، کمیشن نے اتر پردیش کے چیف سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

گیارہ اگست 2025 کو شائع ہوئی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ مریض کو اسپتال سے ریفرل سہولت تک لے جانے کے لیے ایک گارڈ بھیجا گیا تھا، لیکن ایمبولینس دستیاب نہ ہونے کے باعث اُسے منتقل نہیں کیا جا سکا۔ تاہم، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایمبولینس اسپتال میں موجود تھی۔

******