Current Affairs

پالیسی سازی کے لیے متبادل ڈیٹا ذرائع اور جدیدترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ایک قومی ورکشاپ 5-6  جون 2025 کونئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد ہوگا

پالیسی سازی کے لیے متبادل ڈیٹا ذرائع اور جدیدترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ایک قومی ورکشاپ 5-6  جون 2025 کونئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد ہوگا

حکومتِ ہند کی شماریات اور پروگرام نافذ کرنے کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) پالیسی سازی کے لیے متبادل ڈیٹا ذرائع اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال سے متعلق ایک دوروزہ قومی ورکشاپ 5سے 6جون2025 کونئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد کررہی ہے اور اس قومی ورکشاپ میں نیتی آیوگ اور عالمی بینک (ورلڈ بینک)اس کے علمی شراکت دار ہیں۔

گزشتہ دہائی کے دوران پالیسی سازی کے لیے موبائل فون ڈیٹا (ایم پی ڈی)، اسکینر ڈیٹا اور جیواسپیٹیل ڈیٹا جیسے متبادل ذرائع کے استعمال کی اہمیت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور بڑے پیمانے پر ان کے استعمال کی مزید گنجائش بھی موجود ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسی جدید ترین ٹیکنالوجیز نے گزشتہ بیس برسوں میں زبردست ترقی حاصل کی ہے۔

اس ورکشاپ کا مقصد تمام شراکت داروں کے درمیان ان موضوعات پر مفاہمت کو بڑھانا اور ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں پالیسی سازی میں متبادل ڈیٹا ذرائع اور جدید ٹیکنالوجیز کے ممکنہ استعمال پر غور و خوض کیا جا سکے۔ اس قومی ورکشاپ کے ذریعہ شواہد پر مبنی بروقت پالیسی سے متعلق فیصلوں کے لیے روایتی ڈیٹا ذرائع کے ساتھ ساتھ متبادل ذرائع کے استعمال کے ذریعے بھارت کے شماریاتی نظام کومزید مضبوط بنانے کی بھی کوشش ہے۔

5 جون 2025 کو ورکشاپ کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوگا، جس میں معزز مہمانوں کی شرکت متوقع ہے، جن میں جناب سمن کے بیری، نائب صدر، نیتی آیوگ اور وزیراعظم کے اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی) کے چیئرمین بطور مہمانِ خصوصی شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ شماریات اور پروگرام نافذکرنے کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ اورارضیاتی سائنس کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (این ایس ٹی ایم آئی ایس)، یو کے آفس آف قومی شماریاتی اور ورلڈ بینک کے سینئر نمائندگان کی بھی اس اجلاس میں شرکت کی توقع ہے۔

قومی ورکشاپ کےافتتاحی اجلاس کے بعد چار متوازی تکنیکی اجلاس ہوں گے جن میں سرکاری شماریات کے لئےاے آئی اور ڈیٹا سائنس کے استعمال؛ سیاحت کے اعداد و شمار کے لیے موبائل فون ڈیٹا؛ نمونے لینے، سمندری اکاؤنٹنگ اور ڈیٹا کی تقسیم کے لیے جیو اسپیٹیل ڈیٹا اور سی پی آئی کی ترتیب کے لیے اسکینر ڈیٹاکے استعمال جیسے موضوعات پر دو دن تک بحث چلےگی۔

تکنیکی اجلاس میں نیتی آیوگ، ایم او ایس پی آئی، دیگر مرکزی وزارتوں اورمحکموں، ریاستی حکومتوں اور مختلف قومی اور بین الاقوامی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے ماہرین اپنے اپنے موضوعات پر پریزنٹیشنز دیں گے اور پینل مباحثوں میں حصہ لیں گے۔ اس اجلاس کا مقصد پالیسی سازی میں متبادل ڈیٹا ذرائع کے مؤثر اور ادارہ جاتی استعمال کے لیے درکار نظام کو بہتر طور پر سمجھنا اور فروغ دینا ہے۔

تکنیکی اجلاس کے بعد6 جون 2025 کو ایک اختتامی اجلاس  منعقد ہوگا، جس میں تمام تکنیکی اجلاس کے اہم نکات کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس اجلاس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ملک کے شماریاتی نظام میں متبادل ڈیٹا ذرائع اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال کو مربوط کیا جا سکے۔

اس تقریب میں تقریباً 450 شرکاء کی شرکت متوقع ہے، جن میں مرکزی وزارتوں اور محکموں، ریاست اور مرکز کے زیرِ انتظام حکومتوں، قومی اوربین الاقوامی ایجنسیوں، علمی اداروں، تھنک ٹینکس، نجی اداروں کے نمائندگان اور بین الاقوامی مقررین اورماہرین شامل ہوں گے۔

********

 

ش ح ۔ م م ع ۔ م ا