نیتی آیوگ نےسی ایس آئی آر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم(سی ایس آئی آر آئی آئی )، دہرادون کی میزبانی میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) پر ایک دو روزہ مشاورتی میٹنگ کا اہتمام کیا
نیتی آیوگ نےسی ایس آئی آر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم(سی ایس آئی آر آئی آئی )، دہرادون کی میزبانی میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) پر ایک دو روزہ مشاورتی میٹنگ کا اہتمام کیا
تین اور 4 جون 2025 کوسی ایس آئی آر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم(سی ایس آئی آر آئی آئی )، دہرادون کی میزبانی میںریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) پر ایک دو روزہ مشاورتی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ نیتی آیوگ کے زیر اہتمام، یہ میٹنگجوکہ علاقائی سطح پر مشاورت کے سلسلے میںیہ دوسری میٹنگ ہے،اس میں ملک کے لیے مستقبل کے لیے آر اینڈ ڈی فریم ورک کی تشکیل کے لیےاعلیٰیونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں، لیبارٹریوں اور سائنسی محکموں کے رہنماؤں کو بلایا گیا۔
میٹنگ کے دوران، ڈاکٹر وی کے سرسوت، رکن، نیتی آیوگ، نے اس بات پر زور دیا کہبھارت اپنے سائنسی اداروں کو میراثی نظام کے اندر کام کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے محققین کو زیادہ سے زیادہ کام کاج کی آزادی سونپنے، فرسودہ خریداری کے طریقوں پر نظر ثانی کرنے اور فنڈنگ کی کارکردگی سے منسلک ماڈلز کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نیتی آیوگ کےزمینی سطح کی آگاہی کو اسٹریٹجک پالیسی فریم ورک میںتبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ڈاکٹر این کلیسیلوی، ڈائرکٹر جنرل،سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس آئی آر نے اس اقدام کی تعریف کی اور مضبوط انفراسٹرکچر اور بین الضابطہ تعاون کے ذریعے، خاص طور پر میٹروپولیٹن مراکز سے باہر کے اداروں میں لیبارٹری سے مارکیٹ کے فرق کو پر کرنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا۔ پروفیسر آشوتوش شرما، صدر، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی(آئی این ایس اے) نے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے اندر اعتماد، اختراع اور کھلے پن کی ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے انتظامی حد سے تجاوز کو کم کرنے، محققین کی نقل و حرکت کی حوصلہ افزائی کرنے، اور میرٹ پر مبنی، عالمی سطح پر منسلک کیریئر کے ڈھانچے کی تعمیر کی وکالت کی۔
مئی 2025 میں راج بھون، لکھنؤ میں ہونے والی پہلی میٹنگ کے نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے، اس میٹنگ نے تحقیقی منظر نامے میں مسلسل رکاوٹوں کے بارے میںگہری بات چیت جن میں طریقہ کار کی سختیوں سے لے کرفنڈ نگ کے بکھرے ہوئے چینل پر بات چیت شامل تھی۔
میٹنگ میں نامور مقررین کے متنوع گروپ کے خیالات شامل تھے اور گورننس میں اصلاحات، ترجمے کی تحقیق، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، اور نوجوان محققین کے لیے سپورٹ سسٹمز پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ شرکاء نے خودمختاری کو بڑھانے، ریگولیٹری فریم ورک کو ہموار کرنے، اور اعلیٰ اثر والی تحقیق کو ترغیب دینے کے لیے طریقہ کار تجویز کیا۔ اس مشاورتی میٹنگ کے قیمتی خیالات ور سفارشات بھارت کی سائنسی ترقی اور اختراعی قیادت کو تیز کرنے کے لیے نیتی آیوگ کی طرف سے تیار کی جانے والی قومی اصلاحات کی حکمت عملی میں شامل ہوں گی۔
***